23-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی -
گمنام
حقیقت سے پرے میں رہنا چاہوں
لفظوں کو میں نہ تولوں
آنکھوں کو پڑھنا چاہوں
وقت کی دوڑ میں آگے
جانے دوں اس جہاں کو
میں آزاد سی فضا میں
پیچھے ہی رہنا چاہوں
بھاتی نہیں مجھے یہ
قہقہوں کی گونجیں
تنہائیوں سے گفتگو کی
خاموشیاں سننا چاہوں
معروف ہے سب یہاں پر
اپنے نام پہ اے قاضی
میں چھوڑ سب جھمیلے
گمنام ہی رہنا چاہوں
ثناء شعیب قاضی
Zoya khan
24-Jul-2022 05:12 PM
بہت خوبصورت لکھا ہے 🔥🔥🌹
Reply